۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
بعثت

حوزہ/ احکام، حسن اخلاق اور فضائل اخلاقی کی وضاحت اور ترویج بعثت کا اہم ترین درس ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اچھے اخلاق کے ذریعہ ہی اسلامی معاشرےکی تربیت کی لہذا جو معاشرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی کا دعویٰ کرتا ہے اس میں بھی یہ خصوصیات ہونی چاہئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام احمد عبداللہی نژاد نے حوزہ نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پیغمبر اسلام کی بعثت ایک خاص آسمانی تحفہ اور انسانیت کے لئے الہی نعمت ہے، کہا: سورہ آل عمران کی آیت نمبر 164 میں اللہ تعالیٰ نے بعثت کا ذکر مومنوں کے لیے ایک نعمت کے طور پر کیا ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے معاشرے میں توحید کی ترویج کو پیغمبر اکرم (ص) کی بعثت کا سب سے اہم مقصد قرار دیا اور مزید کہا: خدا نے توحید کو زندہ رکھنے، اس کی تبلیغ، ترویج اور وضاحت کے لئے پیغمبر اکرم (ص) کا انتخاب کیا۔

حجت الاسلام عبداللہی نژاد نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دین الہی کی تبلیغ کے لیے پیغمبر کا سب سے اہم ذریعہ حکمرانی ہے فرمایا: اسلامی حکومت کے قیام سے حدود الہی کو قائم کیا جاسکتا ہے، پیغمبر اکرم نے معاشرے میں الہی حکومت کو نافذ کیا اور سلمان و ابوذر جیسی شخصیات بھی آپ ہی کی بزم کے تربیت شدہ افراد ہیں۔

بعثت کی تعلیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "بعثت نے دکھایا کہ کس طرح ایک یتیم اور امی نوجوان جس کے بہت سے دشمن ہوتے ہیں، پوری کائنات میں ایک رول ماڈل اور شخصیت بن جاتا ہے، اور لوگ اس سے ملتے ہی جوق در جوق اسلام کی جانب کھچے چلے آتے ہیں۔ "

استاد حوزہ علمیہ اصفہان نے بعثت کی اہم ترین تعلیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ احکام، حسن اخلاق اور فضائل اخلاقی کی وضاحت اور ترویج بعثت کا اہم ترین درس ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اچھے اخلاق کے ذریعہ اسلامی معاشرےکی تربیت کی لہذا جو معاشرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی کا دعویٰ کرتا ہے اس میں بھی یہ خصوصیات ہونی چاہئیں۔

انہوں نے ظہور امام (عج) اور بعثت کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا: امام زمانہ (ع) خدا کی امانت ہیں، اس دن کے لیے جب انسانیت کمال کو پہنچ جائے اور بعثت کی تعلیمات کو پوری طرح قبول کرسکے۔ الہٰی حکومت کو قبول کرتے ہوئے امام عصر (ع) ایک مثالی معاشرہ اور الہی حکومت قائم کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .